پاکستانی ذرائع ابلاغ کا ہفت روزہ جائزہ (جلد 11 شمارہ (7) | Pakistan Press Foundation (PPF)

Pakistan Press Foundation

پاکستانی ذرائع ابلاغ کا ہفت روزہ جائزہ (جلد 11 شمارہ (7)

(2 2فروری تا28 فروری 2013ء کے اخبارات کا جائزہ)

صحافت

شمالی وزیرستان میں جنگ اور جیو کے نمائندے ملک ممتاز فائرنگ سے شہید

(لاہور )شمالی وزیر ستان کے علاقے میرانشاہ مین جیو نیوز کے نمائندہ ملک ممتاز کو دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے شہید کردیا ۔ وہ قریبی گاؤں میں تعزیتی کے لئے گئے تھے جہاں سے واپسی پر چسمہ پل کے قریب دہشت گردوں نے ان کی گاڑی پر فائرنگ کردی ۔ میت کو پوسٹ مارٹم کے لئے اسپتال منتقل کردیا ۔ملک ممتاز نے اہلیہ ، دو بیٹے اور ایک بیٹی کو سوگوار چھوڑا اور 20برس سے شعبہ صحافت اور کئی سال سے جیو نیوز سے وابستہ تھے ۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین اور مہاجر قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین آفاق احمد نے ملک ممتاز کے قتل پر اظہار مذمت کیا ہے ۔الطاف حسین نے ملک ممتاز کے قتل کو آزادی صحافت پر حملہ اور دنیا بھر میں پاکستان کا امیج خراب کرنے کی سازش قرار دیا ۔ انہوں نے صدر مملکت ،وزیر اعظم اور وفاقی وزیر داخلہ سے ملک ممتاز کے قتل کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ۔ آفاق احمد نے کہاکہ ملک ممتاز کی شہادت سے حقائق کو منظر عام پر لانے والی ایک توانا آواز خاموش ہوگئی ۔ قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے ۔ ملک ممتا زچند روز قبل میراں شاہ پریس کلب کے صدر منتخب ہوئے ۔ انہیں ایک تقریب میں اپنے عہدے کا حلف اٹھانا تھا ۔ اس سے قبل جیو نیوز کے صحافیوں ولی بابر کو کرچی اور موسی خان خیل کو سوات مین شہید کیا جاچکا ہے ۔ پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری ، امیر جماعت اسلامی سید منور حسن ، لیاقت بلوچ اور دیگر رہنماؤں نے ملک ممتا ز کے بہیمانہ قتل پر گہرے افسوس اور رنج وغم کا اظہار کیا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے ۔ روزنامہ جنگ (28فروری2013ء)

میراں شاہ میں صحافی ملک ممتاز کا قتل آزاد ی صحافت پر حملہ ہے ، قائم علی شاہ

(کراچی )وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے میرا نشاہ میں نیوز چینل کے رپورٹر ملک ممتاز کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لواحقین سے تعزیت کی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک ممتاز کا قتل آزادی صحافت پر حملہ اور کھلی دہشت گردی ہے ۔دریں اثناء وزیراعلی سندھ کے معاونین خصوصی راشد ربانی اور وقار مہدی نے ملک ممتاز کے قتل پر لواحقین سے تعزیت کی ہے اور کہا کہ وہ لواحقین کے غم مین برابر کے شریک ہیں ۔ علاوہ ازیں امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدی صدیقی اور سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا نے میراں شاہ پریس کلب کے صدر ملک ممتاز قتل کی مذمت کرتے ہوئے اسے آزادی صحافت کا گلا گھونٹے کے مترادف قرار دیا ہے ، انہوں نے کہاکہ میراں شاہ میں ایک اور صحافی کا بے دردی سے قتل آزادی صحافت کا راگ الاپنے والے حکمرانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے ،مسلم لیگ ن کے صوبائی نائب صدر سلطان خان جوہری اور صوبائی سکریٹری مالیات رانا احسان نے ملک ممتاز کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کی ناقص کارکردگی سے کوئی بھی محفوظ نہیں دہشت گردی جب چاہیں کہیں بھی کسی کو نشانہ بناکر فرار ہوجائے تے ہیں انہوں نے کہاکہ جو حکومت اپنی قائد کے قاتل گرفتار نہ کرسکے وہ عوام کو کیا تحفظ دے گی ۔ روزنامہ نوائے وقت 28فروری2013ء)

میڈیا عوامی جذبات کی مکمل ترجمانی نہیں کررہا

(کراچی)صحافتی آزادی کے باوجود الیکٹرانک وپرنٹ میڈیا عوامی جذبات کی مکمل ترجمانی نہیں کررہا ۔ لو گ اپنی آواز کے ابلاغ کے لئے سو شل میڈیا کا سہارا لے رہے ہیں ۔ دعوت دین کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو حاصل کرنا ضروری ہے ۔ برائیوں کو ختم کرنے اور اچھائیوں کو ترویج دینے میں سوشل میڈیا بنیادی کردار ادا کررہا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار جماعت الدعوۃ میڈیا سیل کے زیر انتظام ، چھٹی ایک روزہ سوشل میڈیا ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے مختلف مقررین نے کہا ۔ ورکشاپ تقوی آڈیٹوریم گلشن اقبال میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی جماعتہ الدعوی کے مرکزی رہنما اور شعبہ تعلقات عامہ پاکستان کے ناظم کرنل (ر) نذیر احمد تھے ۔جبکہ ورکشاپ سے جامعہ الدراسات الاسلامیہ کے مدیر مفتی یوسفی طبیی ، شعبہ سوشل میڈیا کے ناظم ابو عبدالرحمان ودیگر نے خطاب کیا ۔ ورکشاپ کے شرکاء کو سوشل میڈیا کے استعمال کا عملی طریقہ سکھانے کے علاوہ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پرا اپنا اخلاقی کردار پیش کرتے ہوئے برائیوں کے خاتمے اور دین کی دعوت کا کام کیسے کرنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا کو فرقہ واریت کو ہوا دینے اور سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے سے زیادہ نوجوان اصلاح معاشرہ اور دعوت دین کے لئے استعمال کریں ۔ (روزنامہ نوائے وقت 25فروری2013ء)

خواتین نے ہر شعبے میں اپنی صلاحیتوں کو منوایا، مقررین

(کراچی)کراچی یونین آف جرنلسٹس اور غیر سرکاری تنظیم کے تعاون سے منعقدہ ورکشاپ میں مقررین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا معاشرہ طبقاتی ہے اس وجہ سے منفی توازن برقرار نہیں رہتا ، ذرائع ابلاغ رائے عامہ ہموار کرتے ہیں جس کی وجہ سے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کو بھی تربیت کی ضرورت ہے ۔ ورکشاپ میں تنظیم کے نمائندوں اور الیکٹرانک وپرنٹ میڈیا سے وابستہ افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ اس موقع پر تنظیم کی عہدیدار عافیہ سلام نے کہا کہ خواتین نے ہرشعبہ ہائے زندگی میں اپنی بھرپور صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور اپنے آپ کو منوایا ۔ ذرائع ابلاغ میں بعض اوقات معاشرے کے ایسے پہلو بھی اجاگر ہوجاتے ہیں جو کہ بوجوہ اجاگر نہیں ہونے چاہیں ، ٹیلی وژن چینلز پر بھی متعدد مواقعوں پر الفاظ کا مناسب استعمال نہیں کیا جاتا ورکشاپ کے شرکاء نے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہاکہ ٹی وی ڈراموں کے معیار پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے ، بعض ڈراموں میں خواتین کا استحصال دکھا یا جاتا ہے ۔( روزنامہ ایکسپریس ،26 فروری ، 2013ء)

میڈیا ایکسکلوزیو اور بریکنگ نیوز میں فرق رکھے ، عافیہ سلام

(کراچی )میڈیا کنسلٹنٹ عافیہ سلام نے کہا ہے کہ الیکٹرانک میڈیا ایکسکلوزیو اور بریکنگ نیوز میں فر ق رکھے ایک ہی وقت میں ایک ہی خبر متعدد چینلز پر بریکنگ کے طور پر نشر کی جاتی ہے صنفی توازن برقرار کھنے کی بھی اشد ضرورت ہے،سرخیوں میں خواتین کی شخصیت مسخ کرنے والے الفاظ کا استعمال بڑھتا جارہا ہے اس عمل کو فوری روکنے کی ضرورت ہے ، صنعی توازن برقرار رکھنے اور معیار بہتر کرنے سے چینل دیکھنے والوں اور اخبار پڑھنے والوں کی تعداد مین اضافہ ہوتا ہے یہ بات انہوں نے کراچی یونین آف جرنلسٹس اور غیر سرکاری تنظیم کے تعاون سے منعقدہ ورکشاپ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔انہوں نے کہاکہ اہم خبر تقریبا ہر چینل پر ایک ہی وقت میں بریکنگ کے طور پر نشر ہوتی ہے ۔ پرنٹ میڈیا کی بعض خبروں میں خواتین کے لئے ایسے الفاظ استعمال کیے جاتے ہیں کہ پڑھنے والا ہیجانی کیفت میں مبتلا ہوجاتا ہے ۔حالانکہ اس کی جگہ متبادل اور مناسب الفاظ استعمال کیے جاسکتے ہیں، میڈیا ہاؤسز کی ذمہ داری ہے کہ صحافیوں اور دیگر عملے کو تربیت دیں ۔ ورکشاپ کے اختتام پر شرکاء میں سرٹیکفیکٹ تقسیم کیے گئے۔( روزنامہ ایکسپریس 27فروری2013ء)

 

انسا نی حقوق

2012ء ، ملک بھر میں 1109 خواتین کو بے دردی سے قتل کردیا گیا

(کراچی )خواتین کے ساتھ ہونے والے مظالم میں خوفناک حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جس کی وجہ سے ملک میں رائج قوانین کے سقم سرکاری اداروں باالخصوص محکمہ پولیس اور انصاف فراہم کرنے والے اداروں کی ناقص کارکردگی اور معاشر ے کا منفی رویہ ہے جو جاگیردار انہ اور ذاتی مفادات کے تحت عورت کے قتل کے واقعات کو استعمال کرتے ہیں جبکہ تعلیم کی عدم فراہمی ، غربت کے مسائل او خواتین کے ساتھ امتیازی ر وئیے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار سماجی انصاف کے عالمی دن کے موقع پر سربراہ وکلاء برائے انسانی حقوق وقانونی امداد او رمددگار نیشنل ہیلپ لائن کے ڈیٹا بیس کی رپورٹ کے مطابق سال 2012میں 1109خواتین کو قتل کیا گیا جب گزشتہ برسوں سے بہت زیادہ ہے ، جنوری 2012ء میں76 خواتین ، فروری میں 63 ، مارچ میں59 ، اپریل میں 70 ، مئی میں 66جون میں 98، جولائی میں 107 جب کہ ان واقعات کے بعد آخری چھ ماہ میں خواتین کے قتل کے واقعات میں شدت پیدا ہوئی اور اگست میں 113ستمبر میں 109 اکتوبر میں 112، نومبر میں 117 اور دسمبر میں ریکاڈ اضافے کے ساتھ یہ تعداد 119 رہی ڈیٹا بیس کے یہ اعدادوشمار مقامی اور ملکی اخبارات سے حاصل کئے گئے جو اصل واقعات کے عشر عشیر ہے ۔ ضیاء احمد اعوان نے خواتین کے قتل کے واقعات میں خوفناک اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2011ء میں ملک بھر میں 637 خواتین کے قتل کے واقعات رپورٹ ہوئے جب کہ سال 2012ء میں یہ تعداد 1109 ہوگئی جب کہ قانون نافذ کرنے والے سرکاری اداروں کے لئے لمحہ فکر یہ ہے ۔( روزنامہ نوائے وقت 22فروری2013ء)

کاروکاری کے الزام میں عورت قتل

(دادو )دادو کے کچی آبادی کے رند محلہ میں کاروکاری کے الزام میں ملزم نے اپنی 25سالہ بیوی 2 بچوں کی ماں مسماۃ زہری سولنگی اور 40سالہ قاسم سولنگی کو بندوق کے فائر کرکے جائے وقوع پر قتل کرکے ملزم اے سیکشن تھانہ پر بندوق سمیت پیش ہو کر قتل کا اعتراف کیا ۔ جس کے بعد پولیس نے دہرے قتل کے الزام میں ملزم انور سولنگی کو گرفتار کرکے لاک اپ کردیا ۔( روزنامہ نوائے وقت 22فروری2013ء)

8سالہ لڑکی سے نکاح

(کنری) کنری کے قریب 8سالہ لڑکی کا نوجوان سے نکاح کرنے کے الزام میں دولہا سمیت دونوں برادریوں کے 7افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ۔ تفصیلات کے مطابق کنری کے قریب آراڑو کے گاؤں نور محمد کپری میں شیخ برادری کی 8سالہ نابالغ لڑکی رخسانہ بنت عبدالرحمن شیخ کی شادی گاؤں سراج کپری کے رہائشی 22سالہ نوجوان محمد جمیل ولد بیڑو کپری کے رہائشی 22سالہ نوجوان محمد جمیل ولد بیڑو کپری سے کرانے کے الزام میں کنری پولیس نے دولہا جمیل کپری، اسکے والد بیڑو کپری ، شیر محمد کپری ، قادر بخش کپری اور رحم علی کپری سمیت لڑکی کے والد عبدالرحمن شیخ اور سموں شیخ کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ۔ پولیس کا کہنا ہے ان کو نابالغ لڑکی کا نکاح نوجوان سے کرانے کی خفیہ اطلاع ملی تھی جب پولیس وہاں پہنچی تو وہ لوگ فرار ہوگئے ( روزنامہ ایکسپریس ،27فروری2013)

کاروکاری پر کوٹ میر محمد میں لڑکی قتل

(پیر جوگوٹھ )کوٹ میر محمد میں کاروکاری کے الزام میں ملزم معشوق علی جمالی نے 16سالہ دوشیزہ ریحانہ کو گلا دبا کر ہلاک کر دیا اور پولیس کو گرفتاری دیدی ۔ دوسری جانب پیر جوگوٹھ پولیس نے لاش اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردی ۔ روزنامہ نوائے وقت26فروری2013ء)

79ء کے نظام میں خواتین کی نمائندگی نظرا نداز نہ کی جائے ۔ نثار کھوڑو

(کراچی )قائم مقام گورنر سندھ نثار احمد کھوڑو نے 1979 کے نظام میں خواتین کی نمائندگی ہونے کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ جنرل ضیاء خواتین کو گھر سے نکلنے کے مخالف تھے ۔ حکومت خواتین کو برابری کے حقوق دینا چاہتی ہے اس لئے 1979 ء کے نظا م میں خواتین کی نمائندگی کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے ۔1979ء کے نظام میں ترامیم کے لئے وزرات قانون کو ہدایات جاری کی جائیں گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو گورنر ہاؤس میں عورت فاؤنڈیشن کے وفد سے ملاقات کے بعد اظہار کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ 1979ء کے قانون میں خواتین کو نمائندگی دینے کے لئے قانون میں ترامیم کا اختیار اسمبلی کو ہے اور اسمبلی ہی اس حوالے سے ترامیم کرسکتی ہے ۔ تاہم 1979ء کے قانون میں ترمیم کے لئے وزرات قانون کو ہدایات کی جائے گی کہ قانون سازی کرے تاکہ خواتین کو بھی ا س نظام میں نمائندگی مل سکے انہوں نے ڈومیسٹک وایونٹس بل کو سرکاری بل کے طور پر اسمبلی میں پیش کرنے کے لئے کوشش ہورہی ہیں اس حوالے سے تمام جماعتوں اور سول سوسائٹی کو اعتماد میں لیا جارہا ہے ۔ روزنامہ نوائے وقت ،26فروری2013ء)

17بازیاب ہاریوں کو آزاد زندگی گزارنے کی اجازت

(حیدرآباد )سندھ ہائی کورٹ حیدرآباد سرکٹ بینچ نے ڈھورو نارو کے رہائشی کی جانب سے علاقے کے دو زمینداروں کی نجی جیل سے جبری مشقت کا شکار 17ہاری رشتہ داریوں کی بازیابی کے لئے دائر درخواست پر بازیاب ہونے والی خواتین وبچوں سمیت تمام 17 ہاریوں کو بیانات کے بعد آزاد زندگی گزارنے کی اجازت دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ مین ضلع عمر کوٹ کے علاقے ڈھورونارو کے گوٹھ لکھو موری کے رہائشی حاکم اوڈھ کی جانب سے دائر درخوست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ علاقے کے دو بااثر زمینداروں امان اللہ راجڑ اور وسایو جوہان نے اس کے 17رشتہ داروں کو جوان کے پاس ہاری کا کام کرتے ہیں گزشتہ ایک سال سے نجی جیل میں حبس بے جا میں رکھا ہوا ہے اور جبری مشقت لی جارہی ہے انہیں بازیاب کرایا جائے ۔ سندھ ہائی کورٹ نے درخواست پر ایس ایس پی عمر کوٹ اور ایس ایچ او ڈھورو نارو کو تمام 17ہاریوں کو بازیاب کراکے بدھ کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا ۔عدالتی احکامات پر ایس ایچ او ڈھورو نارو نے تمام 17ہاریوں کو جن میں چار مرد ،تین خواتین اور دس بچے شامل تھے بازیاب کراکے پیش کیا ۔عدالت نے بازیاب ہونے والے پیارو اوڈھو ، سوبھو اوڈھ، موراں، سوڈھی، گڈی اور درگاسمیت دیگر ہاریوں کو بیانات کے بعد آزاد زندگی گزارنے کی اجازت دیتے ہوئے درخواست نمٹا دی ۔ روزنامہ جنگ 28فروری2013ء)

 

صنفی مسائل

عمرکوٹ:رشتہ کے تنازعے پر 2افراد قتل

(عمرکوٹ)پتھورو شہر کے قریب دل برادری کے دو گروپوں میں رشتہ کے تنازعہ تکرار اندھا دھند فائرنگ 2 افراد قتل ایک شخص زخمی ۔ دل برداری کے دو گروپوں میں سگاروتی (رشتے) کے اوپر چلنے والے تنازعہ او رتکرار نے دو افراد کی جان لے لی جس میں اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں علاؤ الدین دل قتل جبکہ اس کا بھانجا ذوالفقار دل سخت زخمی ہوگیا جس کے بعد مقتول گروپ کی جوابی فائرنگ میں طالب دل قتل ہوگیا واقعے کے بعد علاقے مین سخت خوف وہراس پھیل گیا ۔ (روزنامہ نوائے وقت 22فروری2013ء)

گوٹھ رسول آباد : رشتہ کے تنازعہ پر نوجوان قتل ،2زخمی

(پڈعیدن)تھانہ قمر الدین کی حدود میں 20سے زائد مسلح افراد نے غلام نبی جتوئی ،غلام قادر جتوئی کے گھر پر حملہ کرکے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 25سالہ اختر علی جتوئی ہلاک ہوگیا جبکہ مسماۃ حسینہ، منصور جتوئی،سائیں بخش سمیت 3 افراد زخمی ہوئے جبکہ مسلح افراد نے دو لڑکیاں بختاور اور شازیہ جتوئی کو اغوا کرلیا اور فرار ہوگئے ۔ وقوعہ کے بعد علاقہ میں شدید خوف وہراس پھیل گیا ۔ رابطہ کرنے پر پویس نے بتایا کہ کورائی اور جتوئی برادری کا رشتہ کا تنازعہ ہے اور جتوئی برداری کے گھروں پر کورائی برادری کے مسلح افراد نے حملہ کرکے فائرنگ کرکے ایک شخص اختر کو قتل کردیا او تین افراد کو زخمی کرکے دو لڑکیوں کو اغوا کرکے فرار ہوگئے ۔ علاوہ متاثرین جتوئی برادری کے سینکڑوں افراد نے لاش رکھ کر قومی شاہراہ پر احتجاجی مظاہرہ کرکے دھرنا دیا ۔ بعد ازاں عاقب جتوئی او رمسرور جتوئی نے ایس ایس پی نوشہرو فیروز سے مذکرا ت کرکے دھرنا ختم کراکے ملزمان کی گرفتاری کی یقین دہانی کرائی ۔( روزنامہ نوائے وقت 23فروری2013ء)

گھوٹکی : گھریلو تنازعہ پر شوہر کے ہاتھوں بیوی قتل

(گھوٹکی)گھوٹکی کے قریب کچو بندی تھانے کی حدود میں گاؤں خیری گوٹھ میں شوہر احسان چاچڑ نے مبینہ طور پر گھریلو تنازعہ پر کلاشنکوف سے فائرنگ کرکے اپنی بیوی میر بنت محب چاچڑ کو قتل کردیا ۔ واقعہ کے بعد ملزم فرارہونے میں کامیاب ہوگیا ۔ لاش تحصیل اسپتال سے پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردی ۔( روزنامہ جنگ 27فروری2013ء)

میہڑ:جائیداد کے تنازعہ پر بیٹے نے باپ کو قتل کردیا

(میہڑ) ہیڈ کوارٹر دادو شہر میں جائیداد کے تنازعہ اور پڑوسیوں کو تنگ کرنے سے روکنے پر ملزم عبداللہ ملاح نے پسٹل کے فائر کرکے اپنے والد اور پیپلز پارٹی سٹی دادو کے صدر 60سالہ عبدالکریم ملاح کو بے دردی سے قتل کردیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ پی پی رہنما عبدالکریم ملاح جیسے ہی رات کے وقت گھر میں پہنچے تو ملزم بیٹے نے لائٹ بجھا دی اور باپ پر ڈنڈوں سے حملہ کرنے کے بعد پسٹل کے فائر کرکے گولیاں ماردی جبکہ میڈیا کو ملزم عبداللہ نے بتایا کہ اس نے باپ کو قتل نہیں کیا ہے پولیس نے اسے بلاجواز گرفتار کرکے پھنسایا ہے ۔( روزنامہ جنگ ،27فروری2013ء)

بھائیوں نے بہن اور بہنوئی کو کلہاڑیاں مار کر زخمی کردیا

( بدین) بدین کے نواحی گاؤں غلام حیدر نظامانی میں کھڑی فصلوں میں مویشیوں کے آنے اور چارہ کھانے پر 3 بھائیوں اکرم ،بابو آرائیں اور ذوالفقار آرائیں نے اپنی سگی بہن رضیہ اور بہنوئی عبدالغفار آرائیں کو کلہاڑیوں سے وار کرکے شدید زخمی کردیا جن کو رورل ہیلتھ سینٹر راجو نانانی لایا گیا جہاں سے دونوں زخمی میاں بیوی کو سول اسپتال حیدرآباد روانہ کردیا ۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے ایک ملزم محمد اکرم آرائیں کو گرفتار کرلیا جبکہ دو ملزمان ذوالفقار آرائیں اور بابو آرائیں فرار ہوگئے ( روزنامہ ایکسپریس، 27فروری2012ء)

 

انتقال پر ملال

سینئر صحافی خوشنود علی شیخ پراسرار ٹریفک حادثے میں جاں بحق

(کراچی ) گلستان جوہر کے علاقے بلاک 18 راڈو اپارٹمنٹ کے قریب تیز رفتار نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے خبر ایجنسی ایسویٹیڈ پریس آف پاکستان ( اے پی پی ) کے سینئر صحافی خوشنود علی شیخ جاں بحق ہوگئے جبکہ حادثے کا ذمہ دار ڈرائیور موقع سے گاڑی سمیت فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا ۔ ایس ایچ او شارع فیصل طارق رحیم نے بتایا کہ متوفی سڑک عبور کررہے تھے کہ حادثے کا شکار ہوگئے جبکہ فوری طور پر حادثے کی ذمہ دار گاڑی کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا ۔ متوفی خوشنو دعلی شیخ کراچی یونین آف جرنلسٹس اور پریس کلب کے رکن تھے جبکہ سابق گورنر سندھ کمال اظفر کے دور میں ڈائریکٹر پریس کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے تھے ۔واضح رہے کہ خوشنود علی شیخ سے حال ہی میں بھتہ خوروں نے رقم کا مطالبہ کیا گیا تھا اور نہ دینے کی صورت میں انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دی گئی تھی ۔ خوشنود علی شیخ گلستان جوہر کے رہائشی تھے ۔ کراچی یونین آف جرنلسٹس کے صدر جی ایم جمالی، جنرل سکریٹری فہیم صدیقی کی جانب سے خوشنود علی شیخ کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا گیا ہے جبکہ انہوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ حادثے کی اعلی سطح پر تحقیقات کرائی جائے اور واقعہ میں ملوث گاڑی کے ڈرائیور کو ہرقیمت پر گرفتار کیا جائے کیونکہ حادثہ مشکوک دکھائی دیتا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر حادثے میں ملوث گاڑی ڈرائیور کو فوری گرفتار نہ کیا گیا تو کراچی یونین آف جرنلسٹس اس پر ملک گیر احتجاج کرے گی جبکہ کے یو جے نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ اس حادثے کی جوڈیشنل انکوائری بھی کرائی جائے اور خوشنود علی شیخ کو دھمکیاں دینے والے بھتہ خوروں کا سراغ لگا کر انہیں گرفتار کیا جائے ۔ روزنامہ ایکسپریس ،26فروری2013ء)


Comments are closed.